By: Riffat Yasmin
گھر کی تقدیر بدلنے کےلیے
ایک دن گھر سے وہ باھر نکلی
وہ اکیلی لڑکی
کتنی جانوں کا بوجھ تھا اس پر
طنز کے تیر
بھی چلے اس پر
پر نا وہ لڑکھڑائ نہ پگھلی
کسی کی میٹھی باتوں سے
کسی کی سختیوں سے
بھت سے لوگوں نے
بھکایا اسے
اور
بھت ساروں نے بھٹکایا اسے
پر وہ اپنی ھی دھن میں
چلتی گیی
ایک انجان کٹھن رستے پر
اور پھر مل گیی
اسے منزل
اس کے سب فرض بھی ھوءے پورے
ایک دن
یوں ھوا کے وہ بولی
کیا میں آزاد ھوں
کہ جی لوں میں
اپنی وہ زندگی
جو میں نے کبھی
وقت کے ھاتھ میں گروی رکھ دی
کہ کبھی بعد میں
میں جی لوں گی
پر نہ اس کو کوءی اشارہ ملا
اس کی نیہ کو نہ کنارہ ملا
بن چکی تھی وہ سونے کی چڑیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?