By: R.K JAZEB
زخموں کو سی ھم نے خود کو یوں بہلایا ھے
اور ساحلوں کی تمنا میں خود کو یوں جلایا ھے
دکھ کی لکڑی جو سلگی تو دھواں دل میں رہا
یوں زخمی آنکھوں نے خود کو نہ پھر سلایا ھے
وہ دھوپ غم کی جو نکلی اداس چہرے پے
خزاں نے رات کے آنچل میں منہ چھپایا ھے
بدن تیری تمنا میں تھا پاش پاش ھوا
تیرے ستم نے اس وجود کو بڑا ستایا ھے
روح بھٹکتی رہی پھر اندھیری راھوں میں
میرے نصیب نے جی بھر کے مجھے رلایا ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?