By: سید hammad razaنقوی
چلو مجھکو نہ سہی کسی اور سے پیار تو کرتی ہو گی
میری آنکھوں کو رولا کے ان آنکھوں مے شنگھار تو کرتی ہو گی
ہاتھ مے کنگن کو گھما کر وہ اداس سی بیٹھی
اپنے مطلوب کا دیر گئے انتظار تو کرتی ہو گی
ریشم سے بنے تکیے کو باہوں مے. بھر کے
یادوں کو مری نمودار تو کرتی ہو گی
جب پیار کی الجھن مے وہ خود سے جھگڑتے ہو گے
میرے برداشت کی حد کا اقرار تو کرتی ہو گی
میرے کانوں کی سماعت نے سنا کئی سال جسے
اسی انداز مے اب وہ گفتار تو کرتی ہو گی
میرے آنگھن مے لگا اسکی یادوں کا چمن
اس کو داغ دار محبت شرم شار تو کرتی ہو گی
یاد ہے آج وہ گلیاں کہ جہاں کھیلے رضا
یاد انکو بھی وطن کا طلبگار تو کرتی ہو گی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?