By: محمد مشؔہود
جن سے تھی ہم کو توقع، کام آئیں گے ہمیں
مشکلوں میں انہی لوگوں نے لیا منہ پھیر ہے
ہم نے سمجھا ساتھ دیں گےساتھ جو ہیں چل رہے
آدھے رستے میں جو پہنچے، انہوں نے لیا گھیر ہے
ہم تھے سمجھے پاس ہے جو سونا ہی سونا ہے وہ
جوہری نے دیکھا ،بولا! مٹی کا یہ ڈھیر ہے
پہنچے جنگل، دیکھا کھاتے بیروں کو اک شیر کو
ہم نے سوچا نہ کبھی تھا شیر کھاتا بیر ہے
تم توقع رکھو نہ ،مشؔہود دنیا فانی ہے
ہاں مگر یہ سانس جو ہے، نعمتِ لاثانی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?