By: ayesh
سیاہ چادر سی اوڑھنے لگی ھے رات
پھیلی تاریکیاں ھونے لگی ھے رات
میرے ہاتھ کو اپنے ہاتھ میں تھامے
ساحل کی گیلی ریت پر چلنے لگی ھے رات
تنہائی کے گھپ اندھیرے میں
سہمی ہوئی ڈرنے لگی ھے رات
یادوں کی پھلتی ہوئی پر چھائیوں سے
کھوئی کھوئی سی گزرنے لگی ھے رات
دلوں میں درد کی محفل سجائے
اشک آہوں میں بیتنے لگی ھے رات
چمکتے چاند کے بام پر اتر آنے سے
پھیلتی چاندنی میں نکھرنے لگی ھے رات
مسحور کرتی ہوئی رات کی رانی سے
اپنے سحر کے حصار میں لینے لگی ھے رات
دور بجتی ڈھولکی کی تاپ پر
فضا میں نغمگی سی بکھیرنے لگی ھے رات
اپنی ضد اور من مانیاں کرتی ہوئی عائش
ہر لمحہ شباب کے سے کٹنے لگی ھے رات
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?