By: Perveen Shakir
پھر میرا دفتر ہے
جہاں تقرر کی پہلی ہی شرط کے طور پہ
خوداری کا استعفےٰ داخل کرنا تھا
میں بنجر ذہنوں میں پھول اگانے کی کوشش کرتی ہوں
کبھی کبھی ہریالی دِکھ جاتی ہے
ورنہ
پتّھر
بارش سے اکثر ناراض ہی رہتے ہیں
میرا قبیلہ
میرے حرف میں روشنی ڈھونڈ نکالتا ہے
لیکن مجھ کو
اچھی طرح معلوم ہے
ان میں
کسی کی نظریں لفظ پہ ہیں
اور کس کی لفظ کی خالق پر
سارے دائرے میرے پاؤں سے چھوٹے ہیں
لیکن وقت کا وحشی ناچ
کسی مقام نہیں رُکتا
رقص کی لَے ہر لمحہ تیز ہوئی جاتی ہے
یا تو میں کچھ اور ہُوں
یا پھر
یہ میرا سیّارہ نہیں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?