By: UA
وہ جو کل تک آشنا تھا کیوں اجنبی سا ہو گیا
خود کو کھونے کی لگن میں وہ ہمیں کھو گیا
جس کی جستجو نے ہمیں گرد راہ بنا دیا
وہ ہمسفر نہ جانے کس سفر کا راہی ہو گیا
کون جانے کس نگر میں اس نے بسیرا کیا
وہ تو بنجارہ جہاں جی چاہا تھک کے سو گیا
جو کل تک آشنا تھا کیوں اجنبی سا ہو گیا
خاک کو تو خاک میں ملنا تھا سو مل ہی گئے
اور وہ ماہتاب ہے تاروں کا ہمدم ہو گیا
کارواں کی دھول کو ہم دور سے تکتے رہے
اور وہ کارواں کے لئے میر کارواں ہو گیا
کاش کے ہم بھی اسے اس کی نظر سے دیکھتے
پھر نہ ہوتا یوں کہ وہ نظروں سے اوجھل ہوگیا
اب تو عظمٰی خواب میں بھی اس سے رابطہ نہیں
وہ جو کچھ نہ ہو کہ بھی سب کچھ ہمارا ہو گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?