By: Maria Rehmani
رات کی خاموش سنسناتی ہوائوں سے ڈر لگتا ہے
تنہا چلوں گی مجھے قافلوں سے ڈر لگتا ہے
ضبط کا بندھن ٹوٹے اور کہیں تم بھی نہ بہ جاؤ
اپنے ہی چھلکتے ہئوے آنسئو ؤں سے ڈر لگتا ہے
اک چاند اکیلا اک میں تنہا ہم دونوں کا ساتھ ہے
جب چاند نہ نکلے تو تنہا رات سے ڈر لگتا ہے
پاگل پن کی حد آخر کو نہ چھو جائوں کہیں
مجھ کو تو خوابوں کی پناہوں سے ڈر لگتا ہے
مل ہی جاتے ہیں تاریک رستوں میں مسافر
مجھ کو تو روشن راہوں سے ڈر لگتا ہے
مجھ کو اطمینان ہے کہ میرے لب نہ ہلیں گے
بس اپنے دل کی صدائوں سے ڈر لگتا ہے
کہیں میرے رب کو برا ہی نہ لگ جائے
تیرا نام لیتی ہوئی سانسوں سے ڈر لگتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?