By: M.ASGHAR MIRPURI
پابند سلاسل وہ رہےاورہم پابہ زنجیر
سمجھوتہ آخرہو گیاحالات کی مجبوری سمجھ کے
برسوں سےوہ تو ہمیں سمجھاتےآئےتھےلیکن
ہم کو بھی سمجھ آگئی ان کی معذوری سمجھ کے
ہے سچ کےآنکھ اوجھل تو پہاڑ بھی اوجھل
ہم بھی ہوئے دوردلوں کی دوری سمجھ کے
ہجراں نصیب کوبھلا کیا ہے دید سےکام
وہ تو ہجر کا طوق پہنےہےمہجوری سمجھ کے
وہ خودکو سارے جہاں کا شاعراعظم سمجھتےرہے
ہم نےانکو چھوڑ دیا ان کی مغروری سمجھ کے
اب کیافکر اس کہانی کی جس کا کوئی نہ انجام ہے
ہم نےبھی پڑھنا چھوڑدیا اسےادھوری سمجھ کے
اب کہتےہیں اوہ جانےوالےذرا پلٹ کےدیکھنا
پلٹےجوہم تو پتھر سےنہ ہوجاہیں جی حضوری سمجھ کے
اک دن سال کااصغر کا بھی اچھا گزرجائے گا
یہی سوچ کر بھیجاہے کارڈ ضروری سمجھ کے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?