By: muhammad nawaz
نگاہوں سے مستی کو وا کر رہے ہو
ارے میرے ساقی یہ کیا کر رہے ہو
نہیں جی بہلتا جو تیرا،نہ بہلے
مجھے کیوں قفس سے رہا کر رہے ہو
میرے آنسوؤں سے یہ پوچھا کلی نے
یہ تم قرض کس کا ادا کر رہے ہو
ابھی تک وہی لا ابالی ہو تم بھی
غم دل کو دل دے جدا کر رہے ہو
کس آنے والے سمے سے ڈرا کر
گھڑی پل کا جینا سزا کر رہے ہو
ہے کچے مکانوں پہ جو خستہ حالی
تو کیوں بارشوں کی دعا کر رہے ہو
ابھی دل رقیبوں کے چلا اٹھیں گے
جو اظہار یوں برملا کر رہے ہو
جگر تھامتا ہوں تو دل چیختا ہے
یہ کس درد کی تم دوا کر رہے ہو
چرا کر مری ذات کے سب معانی
مجھے حرف سے آشنا کر رہے ہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?