By: اسد رضا۔۔
اٹھا دے پردہ کوئی پل بھر کے لیئے۔
کہ دل مشتاق ادھر اک نظر کے لیئے۔
نجانے کس آئینے میں قید ھے وہ صورت ؟
جو جھلک دکھلاتی نہیں ایک پہر کے لیئے۔
عاشقی صبر طلب اور تمنا بےدار۔
دل کو تلقین ھے کوئی صبر کے لیئے۔
حیف ! یہ خانہ خرابی اعتبار کی اس کے۔
دل بھی تیار ھے اپنا اسکے نشتر کے لیئے۔
سنا ھے سگ اسکے بڑے مزے میں ہین
ہم نے بھی حامی بھر لی اس در کے لیئے۔
نہیں معلوم کہ اس نے نامہ بر کیوں بھیجا ؟
کیا اپنے مرنے کی لینے خبر کے لیئے؟
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?