By: Anwar Wafi
لمحہ لمحہ
زندگی مر رہی تھی
میں نے دیکھا
انساں کے ہاتھوں جنت جل رہی تھی
لٹے پٹے سے قافلے
بے شمار
جنت سے نکلے
حور و انسان و فرشتے
بے شمار
روتے
بلکتے
سسکتے سارے
جنت سے دور چلے جارہے تھے
اپنی بقا کی خاطر
سارے بہ سوئے دوزخ جارہے تھے
باغ جنت سے دھواں اٹھ رہا تھا
آہ
درختوں سے آگ لپٹی تھی
اور انسان نما چڑیلیں اور دیو
ان کے اردگرد طوافیں کرتے تھے
جو اپنے مردہ بہن بھائیوں کا
سرخ گوشت اس خوشی سے کھاتے تھے
جیسے بھوکے کباب کھاتے ہیں
آب زم زم کے صاف چشموں میں
بہہ رہاتھا لہو معصوموں کا
اور شیطان نما انسان ان میں
نہاتے
گاتے
ہنستے
ناچتے تھے
اور اپنے ہی بھائیوں کا خون
ایسے پیتے تھے
جیسے کہ مے خوار
میکدوں میں شراب پیتے ہیں
یہ وہ انساں تھے
ہاں۔ یہ انساں تھے
جن کی عظمت کو کبھی
فرشتے تک سلام کرتے تھے
آج
ان کو دیکھ کر فرشتے تو کیا
سارے شیطان محو حیرت تھے
کبھی جو شرم کی علامت تھے
جملہ حقوق محفوظ۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?