By: Taj Rasul Tahir
اس سے بڑھ کر عذاب کیا ہو گا
اور یوم حساب کیا ہو گا
سانس لینا محال ہو ہی چکا
حال اس سے خراب کیا ہو گا
جنس نایاب ہے بازار اندر
کھانا پینا جناب کیا ہو گا
چھا گئے آپ پر ذخیرہ اندوز
میرے حاکم جواب کیا ہو گا
میرے کھیتوں کی سبزیاں ناپید
خود کفالت کا خواب کیا ہو گا
قرض لیتے ہو بیچ کر ہم کو
ہم میں پھر انقلاب کیا ہو گا
علم و حکمت عطاء مغرب ہے
اس میں اپنا نصاب کیا ہو گا
عزت نفس جب نہیں طاہر!
فخر , عزت مآب کیا ہو گا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?