Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کدورتوں میں خود کو ، جکڑ کے نہیں دیکھا

By: اخلاق احمد خان

کدورتوں میں خود کو ، جکڑ کے نہیں دیکھا
چلے جو جانبِ منزل تو ، مٗڑ کے نہیں دیکھا

عَالمِ سٗخن میں اپنا الگ ہی جہاں ہے
ہم نے کسی کی سوچ سے جٗڑ کے نہیں دیکھا

پَر ہی تولے تھے کہ سہم گئی دنیاں
ابھی تو ہم نے ، اٗڑ کے نہیں دیکھا

کسی کو خوش دیکھ خوش ہی ہوئے ہم
کامیابی پر کسی کو ، سَڑ کے نہیں دیکھا

ہوا کی دٗھن پر جو پَتے رقص کرتے ہیں
انہوں نے ابھی شاخ سے ، جھڑ کے نہیں دیکھا

گردشِ ایام نے صدا کس کو جِلا بخشی
کیا غنچوں نے بہار سے ، بچھڑ کے نہیں دیکھا

دعوی ہے کہ اس میں تبدیلی کا جِن ہے
وہ چراغ جو ہم نے ابتک ، رگڑ کے نہیں دیکھا

جنونِ عشقِ مصطفی ص تھما ہے نہ تھمے گا
کیا تم نے دیوانوں کو ، پکڑ کے نہیں دیکھا

بندوقیں تاننے والے بھی اپنے ہی تو تھے
سو ہم نے پلٹ کر ، اکڑ کے نہیں دیکھا

اخلاق مٹانے سے حق بھلا کب مٹ سکا ہے
کیا باطل نے ہم سے پہلے ، لڑ کے نہیں دیکھا


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore