By: Bakhtiar Nasir
عنایت وہ ہم پہ اگر کرتے ہیں
تو چرچا اسکا گھر گھر کرتے ہیں
آمد فصل بہار سے بہت پہلے
نوردی ہم نگر نگر کرتے ہیں
ہو جائیگا بدنام یوں گر جلوہ دکھلایے
اس کی وہ کاہے کو فکر کرتے ہیں
سن کر خبر مرگ ناصر وہ حضرت
ترنت یہ خبر جا بجا نشر کرتے ہیں
طالب ہوتا ہوں اگر انکی ملاقات کا
تو وہ اس پر اگر مگر کرتے ہیں
محفل میں جب وہ چہکے رقیبوں سے
ہم اس دم بڑا دل پہ جبر کرتے ہیں
دن ہمارے اسکی گلیوں میں ہیں گزرتے
راتیں ہم اس در مقتل پہ بسر کرتے ہیں
وصل ہوگا اب‘ ہجر کہتے کسے ہیں
کہا تھا کبھی‘ مگر وہ اب مکر کرتے ہیں
دیکھو! ناصر آج ہو رہا ہے خوش
کہ بزم میں وہ اس کا ذکر کرتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?