Bazm e Urdu - The urdu poetry app

وہ میری قربت چاہتا تو کیسے چاہتا ؟

By: sobiya Anmol

وہ میری قربت چاہتا تو کیسے چاہتا ؟
کہ اتنی غُربت چاہتا تو کیسے چاہتا؟

وہ جُڑا دنیائے حسن سے' لاجواب ہے
مجھ جیسی قسمت چاہتا تو کیسے چاہتا ؟

کیونکر لکھ لیتا وہ مجھ بدنام کو درِداستاں
ماضی پہ ندامت چاہتا تو کیسے چاہتا ؟

مختصر سی محبت ہے سفر طول زندگی کا
زندگی سے شکایت چاہتا تو کیسے چاہتا ؟

اُس کے زخموں سے تو درخشاں میرا بدن
میرے لیے جنت چاہتا تو کیسے چاہتا ؟

دل ریش بھی تو کم نہیں ،میری اُمیدیں
اور ایسی قیامت چاہتا تو کیسے چاہتا ؟

گرفتار میری دُنیا میں آ کے ہو جاتا مانو
ظلم کی عنایت چاہتا تو کیسے چاہتا ؟

اور محبت تو آخر محبت تھی انمول
کسی بھی صورت چاہتا تو کیسے چاہتا ؟


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore