By: Ayazur rehman Nizami
اور تیرے وصل کے خوابوں کے عذابوں سے پرے
ہم نے دنیا تیری یادوں کی بسا رکھی ہے
اور فطرت نے تیرے چاہنے والوں کے لیئے
بعد مرنے کے بھی چاہت کی سزا رکھی ہے
اب تو آجا اے میری جان کے دشمن مینے
تیری خاطر نفس چند بچا رکھی ہے
تجھ کو چاہا تیرے دیدار سے محروم رہے
خاک در کی تیرے پلکوں پہ سجا رکھی ہے
قاضیئ شہر نے تیرے چاہنے والوں کے لیئے
تیری تصویر بنانے کی سزا رکھی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?