By: Sobiya Anmol
درودیوار سجائے ہیں تیرے واسطے
کتنے ہی آنسو گرائے ہیں تیرے واسطے
بھری دنیا میں تنہا خود کو کر ڈالا
سبھی لوگ بھلائے ہیں تیرے واسطے
لمحاتِ زندگی تو کب سے ختم کر دئیے
صبح و شام نبھائے ہیں تیرے واسطے
دیتے تو رنجش ہیں تیرے خطوط مگر
سینے سے چپکائے ہیں تیرے واسطے
محبت کی صحبت بھی بُری لگتی تھی
اِس حصار میں آئے ہیں تیرے واسطے
ستم پہ ستم دل معصوم پر جاری ہے
چراغِ اندوہ جلائے ہیں تیرے واسطے
رہتے تو نامکمل ہیں سدا سپنے میرے
یہ پلکوں پہ بٹھائے ہیں تیرے واسطے
نامِ کنارہ نہ کروں کہیں تجھ سے کبھی
اُمید کے پل بڑھائے ہیں تیرے واسطے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?