By: وشمہ خان وشمہ
محبت کا ہر سو سماں اڑ رہا ہے
وہ خوشبو کا پیکر کہاں اڑ رہا ہے
اندھیرا یہ کیوں ہے چراغوں کے نیچے
فضاؤں میں ہر سو دھواں اڑ رہا ہے
میں کیسے اسے حالِ دل اب بتاؤں
جو سنتے ہوئے داستاں اڑ رہا ہے
وہ کیسے اٹھے پھر حقائق سے پردہ
ترے دل میں دشتِ گماں اڑ رہا ہے
پرندہ ہے طوفانِ وحشت کی زد میں
مگر وہ خدا کی اماں اڑ رہا ہے
مری روح کے اب بدن سے نکل کر
"یہ میرا تخیل کہاں اڑ رہا ہے"
مقدر بنے گی شکست اس کی وشمہ
جو لے کے عدو کی کماں اڑ رہا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?