By: Nasir Kazmi
اب ان سے اور تقاضائے بادہ کیا کرتا
جو مل گیا ہے میں اس سے زیادہ کیا کرتا
بھلا ہوا کہ ترے راستے کی خاک ہوا
میں یہ طویل سفر پا پیادہ کیا کرتا
مسافروں کی تو خیر اپنی اپنی منزل تھی
تری گلی کو نہ جاتا تو جادہ کیا کرتا
تجھے تو گھیرے ہی رہتے ہیں رنگ رنگ کے لوگ
ترے حضور مرا حرف سادہ کیا کرتا
بس ایک چہرہ کتابی نظر میں ہے ناصرؔ
کسی کتاب سے میں استفادہ کیا کرتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?