By: Nasir Ali
صبح سویرے گھاس پے چلنا اچھا لگتا تھا
نت نئے کپڑے بدلنا اچھا لگتا تھا
گھومنا پھرنا، گانا وانا، کنگی شنگی کرکے
سامنے اس کے گھر کے آنا اچھا لگتا تھا
رات گئے یاد میں اس کی ہر سو کھوئے رہنا
سوچنا اس کو دیکھنا اس کو اچھا لگتا تھا
کالج جا کے کتابوں میں بھی دیکھتا تھا میں اسکو
سینما جانا ، بسنت منانا، اچھا لگتا تھا
لگتا تھا کہ چھپ کے مجھ کو دیکھا کرتی تھی وہ
اتنا ہی بس سوچتے رہنا اچھا لگتا تھا
میں تو تیرے پیار کو اب بھی بھول سکا نہ اے دوست
تجھ پر ہی ناصر کو لکھنا اچھا لگتا تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?