By: Haji Abul Barkat,poet
( چراغ علم و عمل روشن ہوا )
اک چراغ دائمی علم و عمل روشن ہوا
وہ چراغ تیز لوَ تریاق جہل روشن ہوا
علم کی تبلیغ کی باتیں سنیں تا زندگی
کھو کھلے دعوں کی فقط کثرت رہی
لے کرعلمَ علم وعمل،چل پڑی، چلتی پڑی
یہ عزیمت در حقیقت حاصل عصمت رہی
ہاں وہی ممتاز ہستی ایک نازک سی کلی
تاریک ذہنوں کیلئے قابلِ نفرت رہی
دیکھ لی دنیا نے فاتح کون ٹہرا اَن کر
انگنت دست دعا میں کس قدر شدت رہی
حق کی فتح تسلیم کر لو ، ظلمتوں کے ظالموں
حق سے تمہاری یہ شکست ، اک عبرت رہی
قول رسول ہے ہر مسلم مرد و عورت کیلئے
عظمت علم اَج ہے جو ، کل وہی عظمت رہی
بن کے خورشید و مہر چمکے ملالہ تا حشر
پہچانا تجھے کچھ دیر سے ، بس یہی غفلت رہی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?