By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
داماد ایسا چاہیئے جو باکمال ہو
ایسا جو زن مریدی کی زندہ مثال ہو
ذلت کی زندگی جو خوشی سے گزار دے
عزت گنوانے کا جسے غم نہ ملال ہو
مٹی پلید کرکے بھی راضی خوشی رہے
مردہ ضمیر جس کو نہ فکر زوال ہو
تعمیل حکم ساس میں سرعت پسن ہو
انکار کرسکے نہ یہ جرات مجال ہو
ماں کی ہر ایک بات وہ سختی سے رد کرے
بیگم کی خواہشات کا اس کو خیا ل ہو
ماں کی کی پکا ر اسکی سماعت پہ ہو گراں
والد کی دیکھ بھا ل بھی اس کو محا ل ہو
بہنوں سے اپنی بات کرے منہ بگا ڑ کے
بھائی جو گھر میں آئے تو جنگ و جدا ل ہو
بہنوں کے شوہروں سے گریزاں رہے سدا
ہم ذلف کے لیئے وہ مسر ت کی فا ل ہو
تنکا وہ بن کے ڈوبتا سسرال لے بچا
پھر اس کے بعد دانت میں اس سے خلال ہو
بیگم کے بھائیوں سے عقیدت ہو اس طرح
سالوں کی جھڑکیوں سے بھی شاد و نہال ہو
راتوں کو پنڈلیاں بھی دبائے خسر کی وہ
خدمت بھی جس پہ ساس کی مطلق حلال ہو
سالی جو میکے آئے تو خدمت گزار ہو
فرمائشوں کے بارے میں ہردم سوال ہو
ویسے تو سخت جان ہو ہر کام میں مگر
لیکن چلے تو اسکی زنانہ سی چال ہو
میت پہ اپنے باپ کی روئے نہیں مگر
بیگم کی ماں کی موت پر غم سے نڈھال ہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?