By: وشمہ خان وشمہ
پہلے سے ہی آندھی کا پتہ کیوں نہیں دیتے
خوابیدہ پرندوں کو جگا کیوں نہیں دیتے
آنکھوں میں بٹھا رکھا ہے کچھ روز سے تم نے
اب دل میں مری جان جگہ کیوں نہیں دیتے
شاہوں سے تعلق تو بنا رکھا ہے سب نے
ہم جیسے فقیروں کو صدا کیوں نہیں دیتے
کیوں دیکھتے رہتے ہو یہ سانسوں کا تماشا
خاموش مسیحا ہو ،دوا کیوں نہیں دیتے
نادان ہو، غم خوار ہو، مخلص بھی ہو میرے
انمول محبت کی فضا کیوں نہیں دیتے
اس دور میں جینا تو مرا جرم ہوا ہے
ماضی سے مرا حال ملا کیوں نہیں دیتے
آنکھوں سے کئے جاتے ہیں باتیں بھی جو وشمہ
محفل میں کلام اپنا سنا کیوں نہیں دیتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?