By: purki
حسین کا معاملہ قادری سے بالکل الگ تھا
حسین کوگھیرکر مارا تھا یزیدی فوجوں نے
حسین تو آخری دم تک مذاکرات کا خواہاں تھا
مگر یزید پلید حسین کے خون کا پیاسا تھا
قادری کہاں حسین کہاں اسلام آباد کہاں اور کربلا کہاں
کہاں وہ گرم ریت کا خیمہ اور کہاں سیون سٹارکا خیمہ
مماثلت کہیں بھی نہ تھی نقشِ حسین پہ چلنے کا
مگر شکر ہے زکر تو کیا نقشِ حسین پہ چلنے کا
کوئی اور زکر کہاں سے ڈھونڈ کے لائے
نیا حسین اور کربلاء کوئی کیسے بسائے
وہ معرکہءِ حق و باطل تھا لااِلہ کے لئے
یہ معرکہ ءِ کرسی تھا صرف مرتبہ کے لئے
حسین نے یزیدیت کے آگے کبھی سر نہ جھکایا
اور قادری نے یزیدیت کے آگے پوری قوم کو جھکایا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?