By: Asad
کریں بھی کیا کہ وہ یار ھمیں بھلا چکا
نقوش یادوں کے اپنے سب خود مٹا چکا
نہ چھوڑا اس نے کوئی رستہ واپس لوٹنے کا
یعنی راہ میں اپنی خود وہ کانٹے بچھا چکا
ھم نے لاکھ کی کوشش اسے باز رکھنے کی
مگر! وہ تھا کہ دشمنوں سے باتھ ملا چکا
وہ اک ذرا سی بات پر ایسا روٹھا ھم سے
کہ تمام رشتے ناطے اپنے سب بھلا چکا
بس بہت ھو چکی نصیحت اس یار کو
اس نہیں معلوم کہ وہ کیا کچھ گنوا چکا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?