By: zahida ali
میں اک زرد پتے کی صورت
ہوائیں اڑائے پھرتی ہیں
کبھی اس نگر
کبھی اس نگر
کبھی راستوں میں چھوڑ دے
اور منزلیں قدموں میں روند دیں
غم کی بارش یوں برسے
مجھے سر تا پا بھگو دے
دکھوں کی تمازت سے جل اٹھوں جب
تو لب پہ فریاد مچل اٹھے
آنکھ سے آنسو نکل پڑے
دل کی تڑپ پھر فریاد کناں ہوئی
اور فریاد اس در کی جا کے سوالی ہوئی
اب ابر رحمت کی چھائہ کر دی
اے مولا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?