By: Muhammad Athar Tahir
ہر اک خواہش ہر تمنا کو خاک لکھ رہی ہوں
میں تیری محبت کو طلاق لکھ رہی ہوں
صدیوں کی بے معنی رفاقت کا جنازه نکال کر
میں ہوں باغی محبت سے بے باک لکھ رہی ہوں
محبت کے نام پر ہیں یہ نامحرموں کے دھوکے
میں نسل نو کے واسطے اسباق لکھ رہی ہیں
خوش رنگ تتلیاں بے بال و پر ہیں کیوں کر
کلی ہوتی ہے آخر کیوں خس و خاشاک لکھ رہی ہوں
عصمت جو بچ سکے نہ کچھ رہتا نہیں باقی
میں جھوٹی لذتوں کو ناپاک لکھ رہی ہوں
میری بہنوں بچ کے رہنا نہ زندہ لاش ہونا
یہ معاشرہ ہے کتنا سفاک لکھ رہی ہوں
نوٹ: یہ غزل بہنوں کیلئے مؤنث صیغہ میں لکھی گئی ہے جبکہ تخلیق محمد اطہر طاہر کی ہے۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?