By: Kamran Ghani Saba
خرد عبث ہی پریشاں ہے آشیاں نہ ملا
ہم اہل جوش و جنوں خوش ہیں سائباں نہ ملا
سنا تھا نقش کف پا پہ چلنا پڑتا ہے
بجز جبیں کے رہ عشق میں نشاں نہ ملا
ہماری فتح یقینی تھی معرکوں میں مگر
جلانے والا ہمیں کوئی کشتیاں نہ ملا
میں سب کو بھول رہا تھا کہ کوئی یاد آئے
کہیں پہ چاند تو روشن تھا آسماں نہ ملا
تجلیات کا محور صبا کا دل ٹھرا
وہ کہ رہے ہیں اسے کوئی آستاں نہ ملا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?