Bazm e Urdu - The urdu poetry app

اک سفر دھوپ سے ہے چھاؤں تک

By: سلمٰی رانی

اک سفر دھوپ سے ہے چھاؤں تک
اپنا آنا تمہارے گاؤں تک

کٹ گئی رات تو چراغ یہاں
چل کے خود آگئے ہواؤں تک

عشق میں حال یہ ہوا اپنا
بات پہنچی ہے اب دعاؤں تک

اپنا بچپن گزر گیا سارا
گھر سے برگد تمہاری چھاؤں تک

عاجزی کو ن سوچتا ہے یہاں
سوچتے لوگ ہیں اناؤن تک

اب قفس ہی نصیب ہے اپنا
آئی زنجیر میرے پاؤں تک

آپ نے چھو لیا ملک اگرچہ
ہم تو پہنچے نہیں خلاؤں تک

کون روکے لہو کی ہولی کو
ہاتھ پہنچے ہیں اب رداؤں تک

اک پیکر تھا پیار کا سلمیٰ
شخص وہ سر سے لے کر پاؤں تک
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore