By: Tasdiq Ahmed Khan
تقدیر آزمانے کی زہمت نہ کیجیے
اس بے وفا کو پانے کی حسرت نہ کیجیے
بیٹھا ہےچوٹ کھا کھاحسینوں سےدلپہ وہ
جو کہ رہا تھا ہم سے محبت نہ کیجیے
جلوے کی حسین کے آیا ہوں دیکھ کر
محفل میں آج ذکر َ قیامت نہ کیجیے
آواز تو اٹھا ءیے حق کے لیے مگر
اس کے لئے وطن میں بغاوت نہ کیجیے
میں ہوں سخن طراز قلم بیچتا نہیں
دولت کی مجھ پہ آپ عنایت نہ کیجیے
مفلس کے گھر ہی لٹتے ہیں اکثر فساد میں
اخبار پڑھ کے آج کا حیرت نہ کیجیے
رسمَ وفا نبھاءیے تصدیق آپ بھی
کھا کر فریب َحسن شکایت نہ کیجیے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?