By: Sidra Subhan
خاک ہستی کو جمع کر کے بہا لے جائے
زور دریا سے کہو مجھ کو اٹھا لے جائے
ڈال دے لاش پہ میری اندھیرے کا کفن
اور چلتی ہوئی سانسوں کو قضا لے جائے
سانس لیتا ہو کوئی درد مرے سینے میں
دور ایسے میں کوئی میری دوا لے جائے
شام کی زرد اداسی میں روح ایسے گھلے
گرتے سورج کے پیالے کا مزا لے جائے
پٹخ دے میری اصل ذات کسی ساحل پر
ریگ ہستی پہ لکھا میرا نام پتہ لے جائے
ضبط گریہ سے کہو ترس نہ کھائے مجھ پر
اس قدر مجھکو ڈبوئے کہ فنا لے جائے
گھول کر میری سماعت میں خاموشی اپنی
موج ہستی میں دبی ہر اک صدا لے جائے
منزلیں دور سہی ، راستے پر خار مگر،
چلتے جائیں گے جہاں اپنا خدا لے جائے
کھوج ہستی کی اڑاتی ہے ہمیں یوں سدرہ
جیسے ٹوٹے ہوئے پتے کو ہوا لے جائے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?