By: Ammar Qureshi
تمہاری سرد مہری دیکھ کر کُچھ اچھا سا لگا ہے
غم سے بوجھل دِل اب کُچھ ہلکا سا لگا ہے
آنسُو بہاتی تھیں گھٹائیں، سِسک رہی تھیں ہوائیں
کالی بدلیاں اب ہنس رہی ہیں، پتوں کا ہِلنا کُچھ نغمہ سا لگا ہے
کل کو تنہا بیٹھا تھا، بات کرنے کو ترس رہا تھا
آج تُمہیں نہ دیکھ کر لُطف کُچھ جُدا سا لگا ہے
جو کافی دِل جلا رہی تھی، جو سگریٹ سانسیں سُلگا رہی تھی
وہ کڑواہٹ مزہ دے رہی ہے، وہ شعلہ کُچھ دِیا سا لگا ہے
وہ جو خُود کو پانے کیلئے تُمہیں ڈُھونڈ رہا تھا
آج اپنا آپ اُسے کُچھ اپنا سا لگا ہے
زبردستی جِن یادوں سے تخیل کو آباد کِیا
مسرت کا وہ بوجھ کُچھ پُرانا سا لگا ہے
سبھی کہہ رہے تھے پَر تُو نہیں مانا عشقؔ
تعلق کو پیار کہنا اب احمقانہ سا لگا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?