Bazm e Urdu - The urdu poetry app

روز اک موڑ یہ کیوں لاتا ہے رستہ آخر

By: azharm

روز اک موڑ یہ کیوں لاتا ہے رستہ آخر
اس گزر گاہ پہ دیکھیں گے تو کیا کیا آخر

جانے کیسی تھی مرے ہونٹ پہ رکھی ہوئی پیاس
رو پڑا ہاتھ اُٹھائے ہوئے دریا آخر

آج اُترا وہ مری بات کی گہرائی میں
کچھ سہولت سے مجھے اُس نے بھی سوچا آخر

تُو نے آندھی کو کھُلی چھوٹ جو دے رکھی تھی
کب تلک خیر سے رکھتا مجھے خیمہ آخر

کوئی اندازہ لگائے مری مجبوری کا
تُجھ پہ کرنا ہی پڑا مجھ کو بھروسہ آخر

تُجھ کو دعویٰ تھا ترے فن میں تو یکتائی کا
کوزہ گر چاک سے اُترا میں ادھورا آخر

اس قدر کہہ تو دیا اُس نے: ’چلا جا اظہر’
اس بہانے سے ہوا مجھ سے وہ گویا آخر
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore