By: محمد اَرباب بزمی
مرا وہاں سے گزر نہیں ہوتا
جہاں جہاں وہ اگر نہیں ہوتا
کھری محبت کی رہ گزر پر تو
کہیں بھی دُکھ کا شجر نہیں ہوتا
یہ مانگ کر دیکھئے دُعاؤں میں
اثر ہوا یا اثر نہیں ہوتا
سبب غریبوں کی راحت کا ہو
کوئی بھی اعلان نشر نہیں ہوتا
نہ کام آئے جو دُوسروں کے ، وہ
بشر بھی ہو کر بشر نہیں ہوتا
ترستی رہتی ہیں مہندی کو
بخت میں جن کی بَر نہیں ہوتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?