By: M Usman Jamaie
میرے کپڑوں پہ شکن رہنے دو
بال الجھے رہیں
جوتوں پہ جمی گرد رہے
خام رہنے دو مرے شعروں کو
ان میں بے ساختہ پن رہنے دو
مجھ میں جنگل کا سا بکھراؤ ہے
اسے کرنا نہ چمن، رہنے دو
ٹیڑھی پگڈنڈیاں، کچے رستے
ان ہی راہوں کا مسافر ہوں میں
کھونے کے ڈر سے یہ خالی سڑکیں
راہ سمجھاتی، سپاٹ اور سیدھی
مجھے اک آنکھ نہیں بھاتی یہ کالی سڑکیں
کچے رستوں پہ چلن رہنے دو
مطمئن ہونا کوئی ہونا ہوا؟
دلِ آسودہ کوئی دل ہے کیا؟
سو مرے دل میں چبھن رہنے دو
عیب ہے اور خسارہ ہے مکمل ہونا
مجھے تکمیل کی حالت سے بچے رہنا ہے
لاکھ امکان ہیں وسعت کے ادھورے پن میں
مجھے تکمیل کی تربت سے بچے رہنا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?