By: Arif Ishtiaque
گلا ترے فراق کا جو آجکل نہیں رہا
تو کیوں بھلا یہ مستقل عذاب ٹل نہیں رہا
میں کس سےالتجا کروں، میں کس سےابتدا کروں
دعا اہل رہی نہیں،گلا بدل نہیں رہا
!میں راستوں کی بھیڑ میں کہاں یہ آ گیا کہ اب
کوئ بھی راستہ تری گلی نکل نہیں رہا
وہ نقش پا کو دیکھ کر چلا ھو مجھکو ڈھونڈنے
اسی گمان کہ عوض میں تیزچل نہیں رہا
فقط یہی ھے آرزو، توْ مل کہیں تو روبرو
یہ دل ترے فراق میں کہیں سنبھل نہیں رہا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?