By: maqsood hasni
میری خوابیدہ امیدوں کو جگایا کیوں تھا
دل جلانا تھا تو پھر دل لگایا کیوں تھا
مجھے گرانا تھا اپنی نظروں سے اس طرح
تو میرے عشق کو سینے سے لگایا کیوں تھا
عمر بھر پاس نہ آنے کا ارادہ تھا اگر
پھر مجھے اپنے عشق میں دیوانہ بنایا کیوں تھا
یاس کی نیند سلانا تھا اگر مجھ کو
میری امید کی راتوں کو جگایا کیوں تھا
ولولہ اپنی محبت کا اگر تم نے گھٹانا تھا
حوصلہ میری امید کا تم نے بڑھایاکیوں تھا
لب پر مہر سکوت اگر لگانی تھی اس طرح
مجھے نغمہء امید تم نے سنایا کیوں تھا
بادہءعشق میں تلخی ہی سہی زاہد
پہلے اس جام کو ہونٹوں سے لگایا کیوں تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?