By: Tariq Butt
سمندر اپنے من مانے کنارے خود بناتا ہے
غضب کا نقش گر ہے یہ
بنائے نو بہ نو منظر کہیں بھی
اپنے من چاہے
زمیں ہو نرم و سبزہ رو
کہ وہ سنگیں چٹانیں ہوں
عجب اک والہانہ پن سے ملتا ہے وہ ہر اک سے
کہیں یہ دور تک پھیلائے اپنی نیلگوں چادر
تماشا دیکھتا ہے آپ اپنی بے کرانی کا
کہیں اپنے بنائے منظروں کے رنگ میں سمٹا
پڑاجادو جگاتا ہے
عجب ہے اپنی خصلت میں
عجب ہے اپنی طینت میں
قدم چھوتا ہے ان کے
جو اسے آزاد رہنے دیں
مگر جو راہ روکیں چاہیں اس کو قید کر لینا
مٹا دیتا ہے ان کو پے بہ پے موجوں کی یورش سے
غضب ہے اپنی قوت میں
عجب ہے اپنی وحشت میں
یہ ہر ساحل پہ بکھرے ریت کے اوراق دیکھے ہیں
یونہی لکھتا ہے وہ اپنی جنوں خیزی کے افسانے
میری جاں
عشق وحشت میں سمندر سے فزوں تر ہے
سو اس وحشی کو بھی اپنے کنارے خود بنانے دو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?