By: Qateel Shifai
منزل جو میں نے پائی تو ششدر بھی میں ہی تھا
وہ اس لیے کہ راہ کا پتھر بھی میں ہی تھا
شک ہو چلا تھا مجھ کو خود اپنی ہی ذات پر
جھانکا تو اپنے خول کے اندر بھی میں ہی تھا
ہوں گے مرے وجود کے سائے الگ الگ
ورنہ برون در بھی پس در بھی میں ہی تھا
پوچھ اس سے جو روانہ ہوئے کاٹ کر مجھے
راہ وفا میں شاخ صنوبر بھی میں ہی تھا
آسودہ جس قدر وہ ہوا مجھ کو اوڑھ کر
کل رات اس کے جسم کی چادر بھی میں ہی تھا
مجھ کو ڈرا رہی تھی زمانے کی ہم سری
دیکھا تو اپنے قد کے برابر بھی میں ہی تھا
آئینہ دیکھنے پہ جو نادم ہوا قتیلؔ
ملک ضمیر کا وہ سکندر بھی میں ہی تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?