By: AF(Lucky)
میرے خطوں کا جواب تو لکھتے
ادھورے لفظوں کا نصاب تو لکھتے
جو مٹ گئی خواہشیں میری تم
ُان پر کوئی کتاب تو لکھتے
وہ جو قدم قدم پے آنسوں کا دریا تھا
تم ُاس کی گہرائی کا کوئی جواز تو لکھتے
وہ جو انتظار کے لحموں میں تڑپتی تھی روح میری
تم ُان لمحوں پے کوئی قبر کا عذاب تو لکھتے
مانا ! کہ میں کچھ نہیں ہوں تمہارے لیے پر
جاناں ! تم مجھے ایک انسان تو لکھتے
غم میں لپٹی آواز سن کر خاموش تو تم بھی ہوگئے
چلوں میری غمگین آواز پر تم کوئی راگ تو لکھتے
کیسے مٹ گئے میرے دل کے ارمان سارے
تم ُان پر کوئی اچھی سی داستان تو لکھتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?