By: Hassan Kayani
کوئی آج ھم سے تا ابد جدا ھو گیاھے
وفاؤں کے آگے کیسے ھوا ھو گیا ھے
درد سے تو اسکو خلاصی مل گئی ھے
زمانے کا قرض بھی ادا ھو گیا ھے
جدائی کے ستم سہتے سہتے یہ دل
اب تو غموں کا ٹھکانا ھو گیا ھے
اجل نے بڑھ کر گھر کا دیا بجھا دیا
چلو آندھیوں کا تو بھلا ھو گیا ھے
آؤ جلا دیں آج پھر بجھتے ھوئے چراغ
فرقت سے اسکی اندھیرہ ھو گیا ھے
جو کبھی کسی کو خاطر میں لاتا نہ تھا
آج اونچا مکان ویران راستہ ھو گیا ھے
ساقی سے کہو اپنے پیمانے اٹھا لے جائے
کہلا د و آج سے حسن پارسا ھو گیا ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?