By: رشِید حسرت
ایک چہرہ، (گلاب جیسے ہو)
ابر میں ماہتاب جیسے ہو
دِل کو ایسے سزائیں دیتا ہے
روز، روزِ حِساب جیسے ہو
میں ہُؤا اُس کے تابعِ فرماں
وہ مِرا اِنتخاب جیسے ہو
ایک صُورت گُماں میں لِپٹی ہُوئی
دشت میں اِک سراب جیسے ہو
ایسے دِن رات پڑھتا رہتا ہُوں
اُس کا چہرہ کِتاب جیسے ہو
وہ مِرے نام کی ہُؤا پہچاں
میرا لُبِّ لُباب جیسے ہو
یاد حسرتؔ کِسی کی پھیکی پڑی
کوئی دُھندلا سا خواب جیسے ہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?