By: وشمہ خان وشمہ
وہ بندہ بزم میں مسرور بھی ہے
مری حق گوئی سے رنجور بھی ہے
مرے دل میں اُسی کا ہے ٹھکانہ
مری آنکھوں سے لیکن دور بھی ہے
دیارِ بے ہنر میں میرے فن کا
مخالف ہے مگر مجبور بھی ہے
اُسے ملنے چلے جاتے ہیں پھر بھی
وہ عشوہ باز ہے مغرور بھی ہے
وہ شاعر مر نہ جائے خلوتوں میں
وہ شاعر جو بہت مشہور بھی ہے
تجھے تنہائی میں ملنا ہے وشمہ
محبت کا یہی دستور بھی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?