By: علامہ اقبال
الہي عقل خجستہ پے کو ذرا سي ديوانگی سکھا دے
اسے ہے سودائے بخيہ کاري ، مجھے سر پيرہن نہيں ہے
ملا محبت کا سوز مجھ کو تو بولے صبح ازل فرشتے
مثال شمع مزار ہے تو ، تري کوئي انجمن نہيں ہے
يہاں کہاں ہم نفس ميسر ، يہ ديس نا آشنا ہے اے دل!
وہ چيز تو مانگتا ہے مجھ سے کہ زير چرخ کہن نہيں ہے
نرالا سارے جہاں سے اس کو عرب کے معمار نے بنايا
بنا ہمارے حصار ملت کي اتحاد وطن نہيں ہے
کہاں کا آنا ، کہاں کا جانا ، فريب ہے امتياز عقبي
نمود ہر شے ميں ہے ہماري ، کہيں ہمارا وطن نہيں ہے
مدير 'مخزن' سے کوئي اقبال جا کے ميرا پيام کہہ دے
جوکام کچھ کر رہي ہيں قوميں ، انھيں مذاق سخن نہيں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?