By: dr.zahid sheikh
وہ تیرے پیارکے عھدوپیمان ٹوٹ گئے
ترا تو کچھ نہ گیا میرے مان ٹوٹ گئے
کڑی ہے دھوپ سفر بھی بہت ضروری ہے
رہا نہ سایہ سبھی سائبان ٹوٹ گئے
تھا زلزلوں کا اثریوں تو ہر عمارت پر
فقط غریبوں کے کچے مکان ٹوٹ گئے
چلاتے کشتی کو کیسے کھلے سمندر میں
ہوائیں تیز تھیں اوربادبان ٹوٹ گئے
جو پارساؤں کو دیکھا قریب سے زاہد
تو ان کے بارے میں اچھے گمان ٹوٹ گئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?