By: dr.zahid Sheikh
ذکر تیرا نہ کریں گے نہ تجھے سوچیں گے
اب نہ تنہائی میں تیرے لیے ہم روئیں گے
اب وفائیں ہیں نہ پہلی سی فضائیں باقی
تیری زلفوں کی نہ اب وہ ہیں گھٹائیں باقی
زندگی تیری محبت میں پریشان ہوئی
رہ گئیں صرف وفاؤں کی سزائیں باقی
زخم جو تو نے محبت کے دیے دھو لیں گے
اب نہ تنہائی میں تیرے لیے ہم روئیں گے
کس قدر ٹوٹ کے چاہا تھا تجھے ہرجائی
اپنی چاہت کی تو بس تجھ سے سزا ہی پائی
اتنی شدت سے تجھے کاش نہ چاہا ہوتا
اور کچھ بھی نہ ملا ہم کو ملی رسوائی
کیا خبر تھی یوں ترے غم میں کبھی تڑپیں گے
اب نہ تنہائی میں تیرے لیے ہم روئیں گے
مل ہی جائے گی کبھی پیار کی محفل کوئی
کل پکارے گی نئی اور ہی منزل کوئی
تو نے تو سونپ دیا ہے ہمیں طوفانوں کو
پا ہی لیں گے جو مقدر میں ہے ساحل کوئی
غم کے اس گہرے سمندر سے نکل جائیں گے
اب نہ تنہائی میں تیرے لیے ہم روئیں گے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?