By: Qasim Baba
وﮦ تو ھے سمندر ھم ساحل ٹھہرے
کب حق کے مقابل میں باطل ٹھہر
ھے کیسے بھلا ممکن اس سارے جہاں میں
کوئی تیری جفاوءں کے مقابل ٹھہرے
توڑا ھے کئی بار پرکھوں کی روایت کو
ھم اپنی روایات کے قاتل ٹھہرے
ملتا ھے اسے وﮦ ھی اس کارجہاں میں
جو شخص کہ جس چیز کے قابل ٹھہرے
پھر اس کو گرد راﮦ نے نڈھال کر دیا
ھم جو کسی نگاﮦ کی منزل ٹھہرے
ھو کیسے بھلا قاسم اب اس کا سامنا
ھم وحشتوں کے ساتھی وﮦ محفل ٹھہرے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?