Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ہم کہ الفت میں منافع کے طلب گار نہیں

By: dr.zahid sheikh

کوئی امید ہے کہ لوگ جیے جاتے ہیں
زیست کا زہر بھی ہنس ہنس کے پیے جاتے ہیں

گو وفا راس نہیں سادہ دلوں کو لیکن
ہم ہیں مجبور وفا تجھ سے کیے جاتے ہیں

تیری محفل میں ترستے ہیں سبھی تشنہء لب
جو ہیں مدہوش انھیں جام دیے جاتے ہیں

ہم کہ الفت میں منافع کے طلب گار نہیں
اس کو دل دے کے فقط درد لیے جاتے ہیں

ہم کھلا تے ہیں ہر اک سمت محبت کے کنول
آہ نفرت کے ہمیں خار دیے جاتے ہیں

کس سے ہوتا ہے بھلا چارہ جنوں کا زاہد
کب بھلا چاک گریبان سیے جاتے ہیں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore