By: Shabeeb Hashmi
مکرو فریب کے ساحلوں پے
لالچ کے جال بچھائے
سوچوں کے بہتے الاؤ میں
نفرت کی لکڑی سلگائے
سفاکی سے چہرہ ہے ویراں
عقل کے سارے در سنساں
بھول کے اپنا ہر اک ناطہ
لہو کے دریا میں بہتا جائے
انسان کے روپ کی چادر اوڑھے
دکھتی رگوں میں زہر اتارے
خون آشام درندہ بن کے
انسان کی شہ رگ نچوڑے
اپنی حیات اقتدار میں
ہر بستی ہر شہر اجاڑے
کون ہے تو پہچان بتا
آدم ہے تو نام بتا
بکتا ہے تو چند سکوں پے
رکتا ہے تو ہر رستے پے
ملک کو اپنے بدنام کیا
دہشت کو سرعام کیا
ہر آنکھ کو اشکبار کیا
قلم سے سارے رشتے توڑے
علم سے سارے ناطے توڑے
مذہب کے نام پے وحشت پھیلائے
ظلم کی بساط پے پر پھیلائے
سینے میں قرآن کے بدلے
بارود کی مالا کو سجائے
بھول کے نبی کی ساری باتیں
نعرہ تکبیر کا لے کر سہارا
الله اکبر کا مار کے نعرہ
انسانوں کے بہتے لہو سے
درندہ اپنی پیاس بجھائے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?